استاذ
دارالعلوم ندوۃ العلماء مولانا سلمان نسیم ندوی صاحب کا مدرسہ
رحمانیہ یکہتہ میں پر جوش استقبال
دار
العلوم ندوۃ العلماء کے جواں سال، استاد تفسیر و
ادب مولانا سلمان نسیم ندوی صاحب کو مدرسہ رحمانیہ میں ذمہ داران مدرسہ وہ ندوی
فارغین و طلبہ کی طرف سے ایک گرم جوش استقبالیہ دیا گیا۔ مولانا موصوف دارالعلوم
معینیہ مہراجپور کی دعوت پر اجلاس عام میں شرکت کے لئے آئے تھے جہاں ان کا ایمان
کے موضوع پر پر مغز و مدلل خطاب ہوا۔ جناب قاری مطیع الرحمن
صاحب، پرنسپل مدرسہ رحمانیہ نے مولانا موصوف کے سامنے یکہتہ و مدرسہ رحمانیہ کا
تعارف پیش کیا، جبکہ مولانا منور سلطان
صاحب ندوی نے مولانا موصوف کا تعارف کرایا
اور ذمہ دارانِ مدرسہ، اہالیانِ
یکہتہ اور ندوی برادران کی طرف سے مولانا کو ان کی آمد پر ہدیہ و تشکر و امتنان
پیش کرتے ہوئے کہا کہ یکہتہ سے مولانا موصوف کا غائبانہ تعارف پرانا ہے لیکن یہ یکہتہ کی خوش نصیبی ہے کہ مولانا موصوف آج
بنفس نفیس یہاں تشریف فرما ہیں۔ مولانا موصوف نے اپنے تأثراتی کلمات میں یکہتہ و
ململ کی علمی و تحریکی تاریخ و تہذیب کی
قدر افزائی فرماتے ہوئے کہا کہ کسی بھی تحریک و تنظیم کی کامیابی کا راز دلسوزی،
ہدف کا تعین اور اس پر یقین، خلوص اور صرف اللہ سے اجر کی امید میں پنہاں ہے۔ محمد علی اختر ندوی نے استقبالیہ نشست کی نظامت
کرتے ہوئے مولانا موصوف کے ساتھ ساتھ مولانا منور سلطان ندوی کا بھی شکریہ ادا کیا جن کی کوشش اور اصرر پر آج یکہتہ
کو یہ خوش نصیبی حاصل ہوئی۔ اس نشست میں جناب محمد مطیع الرحمن صاحب، سکریٹری، قاری مطیع الرحمن صاحب پرنسپل، مولانا امتیاز
علی ندوی، ظل الرحمن ندوی ،قاری وصی اور مدرسہ کے دوسرے اسٹاف کے ساتھ ساتھ ندوی فارغین
و طلبہ میں رضاء الدین، وسیم اکرم، محمد اسامہ، شمیم احمد، حسان احمد، نقیب احمد، وغیرہم موجود تھے۔
No comments:
Post a Comment